23-May-2022 مقابلہ -
امیرِ شہر، بصد احترام تھک چکے ہیں
خدارا بوجھ گھٹاؤ غلام تھک چکے ہیں
کہیں سے بھیج دے موسیٰ یا پھر خلیل کوئی
مرے خدا، ہو کوئی انتظام تھک چکے ہیں
فقط یہ چہرے بدلنے سے کچھ نہیں ہو گا
خدا کے واسطے بدلو نظام، تھک چکے ہیں
شکستہ دل کہیں مایوس ہی نہ ہو جائیں
دعائیں مانگنے والے تمام تھک چکے ہیں
شاہین حد سے زیادہ ہماری مفلسی کا
لیا ہے شاہ نے وہ انتقام، تھک چکے ہیں
محمد وسیم شاہین